فَإِنِ اسْتَكْبَرُوا فَالَّذِينَ عِندَ رَبِّكَ يُسَبِّحُونَ لَهُ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَهُمْ لَا يَسْأَمُونَ ۩
پھر اگر وہ تکبر کریں تو وہ (فرشتے) جو تیرے رب کے پاس ہیں وہ رات اور دن اس کی تسبیح کرتے ہیں اور وہ نہیں اکتاتے۔
اگر یہ اپنے شرک اور اپنی جہالت پر ڈٹے رہیں اور آپ کی بات تسلیم کرنے میں اپنی توہین تو سمجھیں اپنی ہی تباہی کا سامان کر رہے ہیں۔ کیونکہ اللہ ان کی نافرمانی یا فرمانبرداری سے بے نیاز ہے۔ اور اس کے پاس فرشتوں کی ایک عظیم جمعیت موجود ہے جو اس کے حکم کے ساتھ تدبیر امور کائنات کا فریضہ سر انجام دے رہی ہے۔ انھیں اللہ کے حکم سے سرتابی کی مجال نہیں۔ علاوہ ازیں وہ اس کی تسبیح و تحمید میں بھی ہر وقت مشغول رہتے ہیں۔ یہی ان کا وظیفۂ حیات اور یہی ان کی غذا ہے۔ وہ اپنے قول و فعل سے اس بات کی شہادت دے رہے ہیں کہ کائنات کی ایک ایک چیز کا خالق و مالک صرف اللہ تعالیٰ ہے پھر اگر یہ لوگ ان حقائق کے علی الرغم اللہ کے شریک بنانے پر ہی تلے بیٹھے ہیں تو ان کی جہالت سے حقائق تو نہیں بدل سکتے۔