تَنزِيلٌ مِّنَ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
اس بے حد رحم والے، نہایت مہربان کی طرف سے اتاری ہوئی ہے۔
یہ تمہیدی آیات ہیں۔ جن میں قرآن کی چند صفات بیان کر کے اسے متعارف کرایا جا رہا ہے۔ اس کی پہلی صفت یہ ہے کہ یہ نہ تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنا کلام ہے نہ ہی کسی دوسرے آدمی کا بلکہ یہ اس ہستی کی طرف سے نازل شدہ ہے جو رحمان و رحیم ہے۔ اپنی مخلوق پر بے انتہا مہربان ہے۔ اور یہ اس کی رحمت کا ہی تقاضا ہے کہ اس نے اپنے بندوں کی فلاح و سعادت کے لیے قرآن جیسی عظیم نعمت نازل فرمائی ہے۔ اور اگر کوئی اس نعمت سے فائدہ نہیں اٹھاتا تو وہ انتہائی ناشکرا اور ناقدر شناس ہے۔ اس کتاب کی دوسری صفت یہ ہے کہ اس کی آیات کو کھول کھول کر بیان کیا گیا ہے۔ نئے سے نئے پیرائے میں بار بار بیان کیا گیا ہے تاکہ سمجھنے میں کوئی ابہام، کوئی پیچیدگی باقی نہ رہے۔ نیز اس میں سینکڑوں قسم کے مضامین ایک دوسرے سے بالکل الگ الگ کر کے پیش کیے گئے ہیں۔