سورة غافر - آیت 68
هُوَ الَّذِي يُحْيِي وَيُمِيتُ ۖ فَإِذَا قَضَىٰ أَمْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُن فَيَكُونُ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
وہی ہے جو زندگی بخشتا ہے اور موت دیتا ہے، پھر جب وہ کسی کام کا فیصلہ کرتا ہے تو اسے صرف یہ کہتا ہے کہ ’’ہو جا‘‘ تو وہ ہوجاتا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
موت اور زیست اسی کے اختیار میں ہے۔ وہی زندگی دینے والا اور مارنے والا ہے۔ وہ ایک بے جان نطفے کو مختلف اطوار سے گزار کر ایک زندہ انسان کے روپ میں ڈھال دیتا ہے اورپھر ایک مقررہ وقت کے بعد اس زندہ انسان کو مار کر موت کی وادیوں میں سلا دیتا ہے۔ اس کی قدرت کا یہ حال ہے کہ اس کے لفظ کن (ہو جا) سے ہر چیز معرض وجود میں آ جاتی ہے۔ اس کے کسی حکم کو، کسی فیصلے کو، کسی تقرر کو، کسی ارادے کو کوئی توڑنے والا نہیں۔ وہ جو چاہتا ہے ہو کر ہی رہتا ہے اور وہ جو نہ چاہے نا ممکن ہے کہ ہو جائے۔