مَنْ عَمِلَ سَيِّئَةً فَلَا يُجْزَىٰ إِلَّا مِثْلَهَا ۖ وَمَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَأُولَٰئِكَ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ يُرْزَقُونَ فِيهَا بِغَيْرِ حِسَابٍ
جس نے کوئی برائی کی تو اسے ویسا ہی بدلہ دیا جائے گا اور جس نے کوئی نیک عمل کیا، مرد ہو یا عورت اور وہ مومن ہوا تو یہ لوگ جنت میں داخل ہوں گے، اس میں بے حساب رزق دیے جائیں گے۔
یعنی وہاں برائی کی مثل ہی جزا ہو گی، زیادہ نہیں۔ اور اس کے مطابق ہی عذاب ہو گا۔ جو عدل و انصاف کا آئینہ دار ہو گا۔ نیکی کرنے والا چاہے مرد ہو، یا عورت، ہاں شرط یہ ہے کہ وہ با ایمان ہو۔ اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ اعمال صالحہ کے بغیر ایمان محض یا ایمان کے بغیر عمل صالحہ کی حیثیت اللہ کے ہاں کچھ نہیں ہو گی۔ اللہ کے نزدیک کامیابی کے لیے ایمان کے ساتھ عمل صالحہ اور عمل صالحہ کے ساتھ ایمان ضروری ہے۔ بے حساب رزق: یعنی بغیر اندازے اور حساب کے نعمتیں ملیں گی۔ اور ان کے ختم ہونے کا بھی کوئی اندیشہ نہیں ہو گا۔