سورة البقرة - آیت 34
وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ أَبَىٰ وَاسْتَكْبَرَ وَكَانَ مِنَ الْكَافِرِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور جب ہم نے فرشتوں سے کہا آدم کو سجدہ کرو تو انھوں نے سجدہ کیا مگر ابلیس، اس نے انکار کیا اور تکبر کیا اور کافروں سے ہوگیا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
علمی فضیلت کے بعد اب یہ دوسری فضیلت تھی کہ آدم کو سجدہ کرو۔ یہ سجدہ دراصل آدم کو نہیں تھا بلکہ اللہ کا حکم تھا۔ کیونکہ اسلام میں ایسے سجدہ کی کوئی گنجائش نہیں جس کا ابلیس نے انکار کیا۔ اس سجدہ سے آدم کی فضیلت فرشتوں پر واضح کردی گئی۔