ذَٰلِكُم بِأَنَّهُ إِذَا دُعِيَ اللَّهُ وَحْدَهُ كَفَرْتُمْ ۖ وَإِن يُشْرَكْ بِهِ تُؤْمِنُوا ۚ فَالْحُكْمُ لِلَّهِ الْعَلِيِّ الْكَبِيرِ
یہ اس لیے کہ بے شک حقیقت یہ ہے کہ جب اس اکیلے اللہ کو پکارا جاتا تو تم انکار کرتے تھے اور اگر اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرا یا جاتا تو تم مان لیتے تھے، اب فیصلہ اللہ کے اختیار میں ہے جو بہت بلند، بہت بڑا ہے۔
اللہ تعالیٰ کا جواب: یعنی تمہیں جب کہا جاتا تھا کہ عبادت کے لائق صرف اللہ ہی ہے۔ تو فوراً ناگواری کے آثار تمہارے چہروں پر نمایاں ہو جاتے تھے۔ تمھاری سب نیاز مندیاں اور محبت غیروں کے ساتھ تھیں۔ جب اللہ کے شریکوں کا ذکر ہوتا تو تمہاری باچھیں کھل جاتی تھیں۔ اور آج جو تم التجا کر رہے ہو۔ اس کا فیصلہ اس اللہ کے ہاتھ میں ہے۔ جو تمہاری طرح عاجز مخلوق نہیں۔ سب کا خالق اور بڑی شان والا ہے۔ اب تم خود ہی سوچ سکتے ہو کہ اس کا رویہ تمہارے حق میں کیسا ہونا چاہیے؟