الَّذِينَ يَسْتَمِعُونَ الْقَوْلَ فَيَتَّبِعُونَ أَحْسَنَهُ ۚ أُولَٰئِكَ الَّذِينَ هَدَاهُمُ اللَّهُ ۖ وَأُولَٰئِكَ هُمْ أُولُو الْأَلْبَابِ
وہ جو کان لگا کر بات سنتے ہیں، پھر اس میں سب سے اچھی بات کی پیروی کرتے ہیں۔ یہی لوگ ہیں جنھیں اللہ نے ہدایت دی اور یہی عقلوں والے ہیں۔
احسن سے مراد محکم و پختہ بات یا مامورات میں سے سب سے اچھی بات ہے یعنی ان لوگوں کی ایک صفت یہ بھی ہوتی ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے احکام و فرامین کی اس صورت کی پیروی کرتے ہیں جو بہتر سے بہتر ہو۔ بات سمجھ کر، سن کر جب وہ اچھی ہو تو اس پر عمل کرنے والے مبارکباد کے مستحق ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ کلیم اللہ سے تورات کے عطا فرمانے کے وقت فرمایا تھا۔ اسے مضبوطی سے تھامو اور اپنی قوم کو حکم کرو کہ اس کی اچھائی کو مضبوط تھام لیں۔ عقل مند اور نیک راہ لوگوں میں بھلی باتوں کے قبول کرنے کا مادہ ضرور ہوتا ہے۔