سورة ص - آیت 72
فَإِذَا سَوَّيْتُهُ وَنَفَخْتُ فِيهِ مِن رُّوحِي فَقَعُوا لَهُ سَاجِدِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
تو جب میں اسے پورا بنا چکوں اور اس میں اپنی روح سے پھونک دوں تو تم اس کے سامنے سجدہ کرتے ہوئے گر جاؤ۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کرنے سے پہلے اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو اپنا ارادہ بتایا کہ میں مٹی سے آدم( علیہ السلام ) کو پیدا کرنے والا ہوں، جب میں اسے پیدا کر چکوں تو تم سب اسے سجدہ کرنا تاکہ میری فرمانبرداری کے ساتھ ہی حضرت آدم علیہ السلام کی شرافت و بزرگی کا اظہار بھی ہو جائے۔ پس سب کے سب فرشتوں نے تعمیل ارشاد کی۔ ہاں ابلیس اس سے رکا رہا۔ یہ فرشتوں کی جنس میں سے تھا بھی نہیں۔ بلکہ جنات میں سے تھا۔ چنانچہ اس کی طبعی خباثت اور جبلی سرکشی ظاہر ہو گئی۔