سورة ص - آیت 25

فَغَفَرْنَا لَهُ ذَٰلِكَ ۖ وَإِنَّ لَهُ عِندَنَا لَزُلْفَىٰ وَحُسْنَ مَآبٍ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

تو ہم نے اسے یہ بخش دیا اور بلاشبہ اس کے لیے ہمارے پاس یقیناً بڑا قرب اور اچھا ٹھکانا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی اس غلطی سے ان کے تقرب اور مرتبہ میں کچھ فرق نہیں آیا۔ صرف تھوڑی سی تنبیہ کر دی گئی۔ کیوں کہ مقربین کی چھوٹی سی غلطی بھی بڑی سمجھی جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ہم نے اسے بخش دیا۔ قیامت کے دن اس کی بڑی قدر و منزلت ہو گی۔ وہ نبیوں اور عادلوں کا درجہ پائیں گے۔ ایک حدیث میں آتا ہے عادل لوگ نور کے منبروں پر رحمن کے دائیں جانب ہوں گے۔ اللہ کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں۔ یہ عادل وہ ہیں جو اپنی اہل و عیال میں اور جن کے وہ مالک ہوں عدل و انصاف کرتے تھے۔ (مسلم: ۱۸۲۷)