وَلَقَدْ سَبَقَتْ كَلِمَتُنَا لِعِبَادِنَا الْمُرْسَلِينَ
اور بلاشبہ یقیناً ہمارے بھیجے ہوئے بندوں کے لیے ہماری بات پہلے طے ہوچکی۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ہم تو اگلی کتابوں میں بھی لکھ آئے ہیں پہلے نبیوں کی زبانی بھی دنیا کو سنا چکے ہیں کہ دنیا او رآخرت میں ہمارے رسول اور ان کے فرمانبرداروں کا ہی انجام بہتر ہوتا ہے۔ جیسے کہ سورہ مجادلہ (۲۱) میں ارشاد ہے: ﴿كَتَبَ اللّٰهُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَ رُسُلِيْ اِنَّ اللّٰهَ قَوِيٌّ عَزِيْزٌ﴾ ’’اللہ تعالیٰ لکھ چکا ہے کہ میں اور میرے پیغمبر غالب رہیں گے۔ یقینا اللہ تعالیٰ زور آور اور غالب ہے۔ اور سورہ المومن (۵۱) میں فرمایا: ﴿اِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنَا وَ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا فِي الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا وَ يَوْمَ يَقُوْمُ الْاَشْهَادُ﴾ یقیناً ہم اپنے رسولوں کی اور ایمان والوں کی مدد زندگانیٔ دنیا میں بھی کریں گے اور اس دن بھی جب گواہی دینے والے کھڑے ہوں گے۔ یہاں بھی یہی فرمایا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دی کہ تو ایک مقررہ وقت تک انھیں دیکھتا رہ کہ کس طرح اللہ کی پکڑ ان پر نازل ہوتی ہے۔ اور یہ کس طرح ذلت و توہین کے ساتھ پکڑ لئے جاتے ہیں یہ خود ان تمام رسوائیوں کو ابھی ابھی دیکھ لیں گے۔