سورة آل عمران - آیت 101
وَكَيْفَ تَكْفُرُونَ وَأَنتُمْ تُتْلَىٰ عَلَيْكُمْ آيَاتُ اللَّهِ وَفِيكُمْ رَسُولُهُ ۗ وَمَن يَعْتَصِم بِاللَّهِ فَقَدْ هُدِيَ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور تم کیسے کفر کرتے ہو، حالانکہ تم پر اللہ کی آیات پڑھی جاتی ہیں اور تم میں اس کا رسول (موجود) ہے اور جو شخص اللہ کو مضبوطی سے پکڑلے تو یقیناً اسے سیدھے راستے کی طرف ہدایت دی گئی۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یہود کے گمراہ کن پراپیگنڈا سے بچنے کی دو صورتیں ہیں: (۱) اللہ تعالیٰ ان کی سازشوں سے بروقت آگاہ کردیتا ہے۔ (۲) مسلمانوں کو چاہیے کہ فوراً رسول اللہ کی طرف رجوع کریں، جو خود بھی مسلمانوں کے احوال پر گہری اور شفقت والی نظر رکھتے ہیں۔ اللہ کے دین کو مضبوطی سے تھام لینا اور اس میں کوتاہی نہ کرنا ۔ یقیناً ایسے لوگوں کو اللہ راہ راست تک پہنچادے گا۔