لِمِثْلِ هَٰذَا فَلْيَعْمَلِ الْعَامِلُونَ
اس جیسی (کامیابی) ہی کے لیے پس لازم ہے کہ عمل کرنے والے عمل کریں۔
افضل اعمال کون سے ہیں: درج ذیل اعمال جنھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے افضل الاعمال بتایا ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ صحابہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: ’’ کون سا عمل افضل ہے؟ ‘‘ فرمایا: ’’ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا‘‘ صحابہ نے پوچھا: پھر ’’کونسا‘‘؟ فرمایا: ’’اللہ کی راہ میں جہاد کرنا‘‘ پھر پوچھا: ’’ اس کے بعد کون سا ہے‘‘ فرمایا: ’’ حج مبرور‘‘۔ (بخاری: ۲۶) سیدنا عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: ’’ اللہ تعالیٰ کو کون سا کام سب سے زیادہ پسند ہے؟‘‘ فرمایا: ’’نماز کو اپنے وقت پر ادا کرنا‘‘ میں نے پوچھا: ’’ پھر کون ساکام؟‘‘ فرمایا: ’’ ماں باپ سے اچھا سلوک کرنا۔‘‘ میں نے پوچھا پھر کون سا؟ ‘‘ فرمایا: ’’ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ تین باتیں بیان کیں۔ اگر میں پوچھتا تو اور زیادہ بیان فرماتے۔‘‘ (بخاری: ۱۵۱۹) یعنی اس جیسی کامیابی اس جیسے فضل عظیم ہی کے لیے محنت کرنے والوں کو محنت کرنی چاہیے۔ اس لیے کہ یہی سب سے نفع بخش تجارت ہے۔ نہ کہ دنیا کے لیے جو عارضی اور خسارے کا سودا ہے