احْشُرُوا الَّذِينَ ظَلَمُوا وَأَزْوَاجَهُمْ وَمَا كَانُوا يَعْبُدُونَ
اکٹھا کرو ان لوگوں کو جنھوں نے ظلم کیا اور ان کے جوڑوں کو اور جن کی وہ عبادت کیا کرتے تھے۔
اس دن اللہ تعالیٰ فرشتوں کو حکم دے گا کہ ظالموں کو، ان کے جوڑوں کو ان کے بھائی بندوں کو اور ان جیسوں کو ایک جگہ جمع کرو۔ (تفسیر طبری: ۲۱/۲۷) مثلاً زانی زانیوں کے ساتھ، سود خور سود خوروں کے ساتھ، شرابی شرابیوں کے ساتھ وغیرہ وغیرہ ان کے ساتھ ہی جن بتوں کو اور جن جن کو یہ لوگ شریک الٰہی مقرر کیے ہوئے تھے سب کو جمع کرو پھر ان سب کو جہنم کا راستہ دکھاؤ۔ جیسا کہ سورہ بنی اسرائیل (۹۷) میں ارشاد ہے ﴿وَ نَحْشُرُهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ عَلٰى وُجُوْهِهِمْ عُمْيًا وَّ بُكْمًا وَّ صُمًّا مَاْوٰىهُمْ جَهَنَّمُ كُلَّمَا خَبَتْ زِدْنٰهُمْ سَعِيْرًا﴾ یعنی ’’انھیں ان کے منہ کے بل اندھے، بہرے، گونگے کر کے جمع کریں گے، پھر ان کا ٹھکانہ جہنم ہو گا۔ جس کی آگ جب کبھی ہلکی ہو جائے گی ہم اسے اور بھڑکا دیں گے۔