إِلَّا الَّذِينَ تَابُوا مِن بَعْدِ ذَٰلِكَ وَأَصْلَحُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
مگر جن لوگوں نے اس کے بعد توبہ کی اور اصلاح کرلی تو یقیناً اللہ بے حد بخشنے والا، نہایت مہربان ہے۔
ہاں وہ لوگ ایسے عذاب سے بچ سکتے ہیں، جنھوں نے سچے دل سے توبہ کرلی، ایمان لے آئے اور مخالفت سے رک گئے،ا پنے اعمال و افعال کی اصلاح کرلی مسلمانوں کے خیر خواہ بن کر ان کی معاونت کرنے لگے تو ایسے لوگوں کے لیے اللہ غفور الرحیم ہے ان کے سابقہ گناہ معاف کردے گا۔ توبہ و اصلاح: آدم کا رویہ جنھوں نے توبہ کرکے اصلاح کرلی ابلیس نے تکبر کیا اور راندہ درگاہ ہوا۔ رسول اللہ نے فرمایا: ندامت توبہ کا نام ہے اور جو توبہ کریں، اصلاح کرلیں پھر اللہ غفورالرحیم ہے۔(حلیۃ الاولیاء: ۷/۶۱) ایک روایت میں ارشاد ہے کہ جس نے سورج کے مغرب سے طلوع ہونے سے پہلے پہلے توبہ کرلی تو اللہ اس کی توبہ قبول کرے گا جان کنی کے وقت تو بہ قبول نہیں ہوگی۔ (مسلم: ۲۷۰۳)