سورة يس - آیت 37
وَآيَةٌ لَّهُمُ اللَّيْلُ نَسْلَخُ مِنْهُ النَّهَارَ فَإِذَا هُم مُّظْلِمُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور ایک نشانی ان کے لیے رات ہے، ہم اس پر سے دن کو کھینچ اتارتے ہیں تو اچانک وہ اندھیرے میں رہ جانے والے ہوتے ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی اللہ کی قدرت کی ایک دلیل یہ بھی ہے کہ وہ دن کو رات سے الگ کر دیتا ہے۔ اور ہر طرف اندھیرا چھا جاتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب ادھر سے رات آگئی اور دن ادھر سے چلا گیا اور سورج غروب ہو گیا تو روزے دار نے روزہ افطار کر لیا۔ (بخاری: ۱۹۵۴، مسلم: ۱۱۰۰)