سورة يس - آیت 26

قِيلَ ادْخُلِ الْجَنَّةَ ۖ قَالَ يَا لَيْتَ قَوْمِي يَعْلَمُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اسے کہا گیا جنت میں داخل ہوجا۔ اس نے کہا اے کاش! میری قوم جان لے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

مرد حق کی شہادت: رسولوں کی دعوت پر یہ لوگ محض دھمکیاں دے رہے تھے اور شاید ڈرتے بھی ہوں گے کہ اگر یہ فی الواقع رسول ہوں تو ہم پر کوئی آفت نہ آئے۔ مگر جب اس مرد حق گو نے ناصحانہ انداز میں انکے معبودوں کی سب خامیاں ان پر واضح کر دیں تو اسے انھوں نے اپنی اور اپنے معبودوں کی شان میں گستاخی سمجھ کر فوراً اسے قتل کر دیا۔ اور قتل ہونے کے ساتھ ہی فرشتوں نے اسے خوشخبری دے دی کہ جنت تمہاری منتظر ہے۔ ایک حدیث میں آتا ہے کہ یہ اللہ کے بندے یہ سچے ولی پتھر کھائے جا رہے تھے لیکن زبان سے یہی کہے جا رہے تھے کہ اللہ میری قوم کو ہدایت کر یہ جانتے نہیں۔ (تفسیر طبری ۲۰/۵۰۸)