سورة سبأ - آیت 40

وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ جَمِيعًا ثُمَّ يَقُولُ لِلْمَلَائِكَةِ أَهَٰؤُلَاءِ إِيَّاكُمْ كَانُوا يَعْبُدُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور جس دن وہ ان سب کو جمع کرے گا، پھر فرشتوں سے کہے گا کیا یہ لوگ تمھاری ہی عبادت کیا کرتے تھے؟

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

فرشتوں سے الوہیت کے متعلق سوال: قیامت کے دن اللہ تعالیٰ مشرکوں کو شرمندہ کرنے کے لیے، لا جواب اور بے عذر کرنے کےلیے ان کے سامنے فرشتوں سے پوچھے گا، کیا تم نے انھیں اپنی عبادت کرنے کو کہا تھا؟ ارشاد ہے: ﴿ءَاَنْتُمْ اَضْلَلْتُمْ عِبَادِيْ هٰٓؤُلَآءِ اَمْ هُمْ ضَلُّوا السَّبِيْلَ﴾ (الفرقان: ۱۷) ’’کیا تم نے انھیں گمراہ کیا تھا یا یہ خود ہی بہکے ہوئے تھے۔‘‘ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے بھی یہی سوال ہو گا۔ چنانچہ ارشاد ہے: ﴿ءَاَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُوْنِيْ وَ اُمِّيَ اِلٰهَيْنِ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ قَالَ سُبْحٰنَكَ مَا يَكُوْنُ لِيْ اَنْ اَقُوْلَ مَا لَيْسَ لِيْ بِحَقٍّ﴾ (المائدہ: ۱۱۶) ’’کیا تم لوگوں سے کہہ آئے تھے کہ اللہ کو چھوڑ کر میری اور میری ماں کی عبادت کرنا؟ آپ جواب دیں گے کہ اللہ تیری ذات پاک ہے۔ جو کہنا مجھے سزاوارا نہ تھا اسے میں کیسے کہہ دیتا؟‘‘