سورة السجدة - آیت 25
إِنَّ رَبَّكَ هُوَ يَفْصِلُ بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
بے شک تیرا رب ہی قیامت کے دن ان کے درمیان اس کے بارے میں فیصلہ کرے گا جس میں وہ اختلاف کیا کرتے تھے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
تفرقہ بازی کا انجام: اس سے وہ اختلاف مراد ہے جو اہل کتاب میں باہم برپا تھا ضمناً وہ اختلافات بھی آ جاتے ہیں جو اہل ایمان اور اہل کفر، اہل حق اور اہل باطل، اہل توحید و اہل شرک کے درمیان دنیا میں رہے ہیں چونکہ دنیا میں تو ہر گروہ اپنے دلائل پر مطمئن اور اپنی ڈگر پر قائم رہتا ہے۔ اس لیے ان اختلافات کا فیصلہ قیامت والے دن اللہ تعالیٰ ہی فرمائے گا۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ اہل حق کو جنت میں اور اہل کفر و باطل کو جہنم میں داخل فرمائے گا۔ (احسن البیان)