سورة لقمان - آیت 26
لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اللہ ہی کے لیے ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، بے شک اللہ ہی سب سے بے پروا، بے حد خوبیوں والا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
پہلی آیت میں شرک کی نفی کی گئی ہے۔اوراس آیت میں اللہ کے ہرچیزکے مالک ہونے کاذکرہے۔یعنی اللہ تعالیٰ کائنات کوپیداکرکے کہیں علیحدہ نہیں جابیٹھا،بلکہ وہ ہرآن ان چیزوں پر غلبہ و قبضہ رکھے ہوئے ہے۔اورجس طرح ان چیزوں کا چاہے تصرف بھی کرسکتاہے اور کر رہا ہے اوراس کی ساری مخلوق اس کی مملوک بھی ہے۔کسی مخلوق کواللہ تعالیٰ کی اس ملکیت میں سے کسی چیزپربھی شاہانہ اختیارات حاصل نہیں ہیں۔بلکہ اللہ نے اگرکوئی چیزکسی کی ملک کردی ہے۔تووہ اس میں اسی حد تک تصرف کرسکتاہے۔جس حدتک شریعت نے اجازت دے رکھی ہے۔