سورة لقمان - آیت 2

تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ الْحَكِيمِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

یہ کمال حکمت والی کتاب کی آیات ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

قرآن کریم اوراس کی آیات کی بعض مقامات پریہ صفت بیان کی گئی ہے کہ وہ سب لوگوں کے لیے ہدایت اوررحمت ہے۔سورہ بقرہ کی ابتدامیں فرمایاکہ یہ متقین کے لیے ہدایت ہے اوریہاں فرمایاکہ یہ محسنین کے لیے ہدایت ہے۔محسنین،محسن کی جمع ہے۔ اس کے متعدد معانی ہیں، جیسے: (۱) یعنی والدین کے ساتھ رشتے داروں کے ساتھ، مستحقین اورضرورت مندوں کے ساتھ احسان کرنے والا۔ (۲) دوسرے معنی ہیں نیکیاں کرنے والا،یعنی برائیوں سے دور اور نیکوکار۔ اور (۳) تیسرا معنی ہے کہ اللہ کی عبادت نہایت اخلاص اورخشوع وخضوع کے ساتھ کرنے والا۔جس طرح حدیث جبرائیل علیہ السلام میں ہے کہ تم عبادت ایسے کرو کہ اللہ تمہیں دیکھ رہاہے یاتم اُسے دیکھ رہے ہو۔ (القرآن الحکیم)