بَلِ اتَّبَعَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَهْوَاءَهُم بِغَيْرِ عِلْمٍ ۖ فَمَن يَهْدِي مَنْ أَضَلَّ اللَّهُ ۖ وَمَا لَهُم مِّن نَّاصِرِينَ
بلکہ وہ لوگ جنھوں نے ظلم کیا وہ جانے بغیر اپنی خواہشوں کے پیچھے چل پڑے، پھر اسے کون راہ پر لائے جسے اللہ نے گمراہ کردیا ہو اور ان کے لیے کوئی مدد کرنے والے نہیں ہیں۔
یعنی مشرکین کواس حقیقت کاادراک ہی نہیں ہے۔کہ وہ علم سے بے بہرہ اورضلالت کاشکارہیں۔اس بے علمی اورگمراہی کی وجہ سے وہ اپنی عقل کوکام میں لانے کی صلاحیت نہیں رکھتے ۔اوراپنی نفسانی خواہشات اورآرائے فاسدہ کے پیروکار ہیں ہدایت منجانب اللہ ہے۔کیوں کہ اللہ کی طرف سے ہدایت اسے ہی نصیب ہوتی ہے،جس کے اندرہدایت کی طلب اورآرزوہوتی ہے۔جواس طلب صادق سے محروم ہوتے ہیں انہیں گمراہی میں بھٹکنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ کوئی مددگارنہ ہوگا: ان گمراہوں کاکوئی مددگارنہیں جوانہیں ہدایت سے بہرہ ورکردے یاان سے عذاب کو پھیر دے۔ (احسن البیان)