سورة العنكبوت - آیت 59
الَّذِينَ صَبَرُوا وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
جنھوں نے صبر کیا اور اپنے رب ہی پر بھروسا رکھتے ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
صبرکالفظ بڑے وسیع معنوں میں استعمال ہوتاہے چنانچہ اللہ کی راہ میں پیش آنے والی مشکلات کواللہ کی رضا کے لیے خندہ پیشانی کے برداشت کرنابھی صبرہے۔احکام شریعت پراستقلال کے ساتھ کاربندرہنابھی صبرہے۔مالی مفادات کے ضیاع کودرخوداعتنانہ سمجھنا بھی صبرہے۔اہل وعیال اور عزیز واقرباکی دوری کومحض اللہ کی رضاکے لیے گوارا کرنا بھی صبرہے۔ اللہ پربھروسہ: اللہ پر توکل کا معنی یہ ہے کہ اللہ کے ان وعدوں پریقین کیاجائے جواس نے اپنے فرمانبرداربندوں سے کررکھے ہیں،بالحضوص اس صورت میں جب کہ ان وعدوں کے پوراہونے کے ظاہری اسباب بھی مفقود نظر آرہے ہوں۔