يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ أَرْضِي وَاسِعَةٌ فَإِيَّايَ فَاعْبُدُونِ
اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو! بے شک میری زمین وسیع ہے، سو تم میری ہی عبادت کرو۔
اس آیت میں اللہ تعالیٰ ایمان والوں کوہجرت کاحکم دیتا ہے کہ جہاں وہ دین کو قائم نہ رکھ سکتے ہوں وہاں سے اس علاقہ میں ہجرت کر جائیں جہاں ان کے دین میں انہیں آزادی رہے۔ اللہ کی زمین بہت کشادہ ہے: جہاں وہ فرمان الٰہی کے تحت اللہ کی عبادت بجالاسکیں۔ ایک حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: تمام شہر اللہ کے شہر ہیں اور کل بندے اللہ کے غلام ہیں جہاں تو بھلائی پاسکتا ہو وہیں قیام کر (مسند احمد: ۱/۱۶۶) چنانچہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر جب مکہ شریف کی رہائش مشکل ہوگئی تو وہ ہجرت کرکے حبشہ چلے گئے تاکہ امن وامان کے ساتھ اللہ کے دین پرقائم رہ سکیں۔ پھراس کے بعداللہ تعالیٰ کی اجازت سے دوسرے صحابہ رضی اللہ عنہم نے اورخودرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کی ۔