قُلْ كَفَىٰ بِاللَّهِ بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ شَهِيدًا ۖ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۗ وَالَّذِينَ آمَنُوا بِالْبَاطِلِ وَكَفَرُوا بِاللَّهِ أُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ
کہہ دے اللہ میرے درمیان اور تمھارے درمیان گواہ کافی ہے، وہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور وہ لوگ جو باطل پر ایمان لائے اور انھوں نے اللہ کے ساتھ کفر کیا وہی لوگ خسارہ اٹھانے والے ہیں۔
کہہ دوکہ میرے اورتمہارے درمیان اللہ گواہ ہے۔اوراس کی گواہی کافی ہے۔وہ تمہاری تکذیب وسرکشی کواورمیری سچائی وخیرخواہی کوبخوبی جانتاہے۔اگرمیں اس پرجھوٹ باندھتاتووہ ضرورمجھ سے انتقام لے لیتا۔جیسے خوداس کافرمان ہے۔کہ اگریہ رسول مجھ پرایک بات بھی گھڑلیتاتومیں اس کاداہناہاتھ پکڑکراس کی رگ جان کاٹ دیتااورکوئی نہ ہوتاجواسے میرے ہاتھ سے چھڑاسکے(ابن کثیر)۔چونکہ اس پرمیری سچائی روشن ہے اورمیں اس کابھیجاہواہوں اوراس کانام لے کراس کی کہی ہوئی باتیں تم سے کہتاہوں اس لیے وہ میری تائیدکرتاہے اورروزبروزمجھے غلبہ دے رہا ہے۔ وہ زمین وآسمان کاغیب جاننے والا ہے۔ باطل کو اوراللہ کونہ ماننے والے ہی نقصان یافتہ اورذلیل ہیں قیامت کے دن انہیں ان کی بد اعمالیوں اور سرکشیوں کا مزہ بھگتناپڑے گا۔