سورة القصص - آیت 79
فَخَرَجَ عَلَىٰ قَوْمِهِ فِي زِينَتِهِ ۖ قَالَ الَّذِينَ يُرِيدُونَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا يَا لَيْتَ لَنَا مِثْلَ مَا أُوتِيَ قَارُونُ إِنَّهُ لَذُو حَظٍّ عَظِيمٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
پس وہ اپنی قوم کے سامنے اپنی زینت میں نکلا۔ ان لوگوں نے کہا جو دنیا کی زندگی چاہتے تھے، اے کاش! ہمارے لیے اس جیسا ہوتا جو قارون کو دیا گیا ہے، بلاشبہ وہ یقیناً بہت بڑے نصیب والا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
قارون ایک دن نہایت قیمتی پوشاک پہن کر،زرق برق عمدہ سواری پرسوارہوکراپنے غلاموں کو آگے پیچھے بیش قیمت لبا پوشاک پہنائے ہوئے لے کربڑے ٹھاٹھ سے اتراتا اور اکڑتا ہوا نکلا۔ اس کایہ ٹھاٹھ،یہ زنیت وتجمل دیکھ کردنیاداروں کے منہ میں پانی بھرآیااورکہنے لگے کہ کاش ہمارے پاس بھی اتنا مال ہوتا،یہ توبڑاخوش نصیب اوربڑی قسمت والاہے۔