سورة القصص - آیت 28

قَالَ ذَٰلِكَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ ۖ أَيَّمَا الْأَجَلَيْنِ قَضَيْتُ فَلَا عُدْوَانَ عَلَيَّ ۖ وَاللَّهُ عَلَىٰ مَا نَقُولُ وَكِيلٌ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کہا یہ بات میرے درمیان اور تیرے درمیان (طے) ہے، ان دونوں میں سے جو مدت میں پوری کردوں تو مجھ پر کوئی زیادتی نہ ہوگی اور ہم جو کچھ کہہ رہے ہیں اس پر اللہ گواہ ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

شعیب علیہ السلام نے جب آپ کے سامنے یہ مسئلہ پیش کیا تو موسیٰ علیہ السلام نے اسے فوراً قبول کرلیا اور ساتھ ہی یہ وضاحت بھی کردی کہ میں یہاں آٹھ سال رہوں یا دس سال یہ بات میری مرضی پر ہوگی آپ مجھے اس سے زائد مدت کے لیے مجبور نہیں کریں گے اور ہمارے اس زبانی قول و قرار پر اللہ کی گواہی کافی ہے۔