قُلْ أَطِيعُوا اللَّهَ وَالرَّسُولَ ۖ فَإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْكَافِرِينَ
کہہ دے اللہ اور رسول کا حکم مانو، پھر اگر وہ منہ پھیر لیں تو بے شک اللہ کافروں سے محبت نہیں رکھتا۔
اس آیت میں اللہ کی اطاعت کے ساتھ ساتھ اطاعت رسول اللہ کی پھر تاکید کرکے واضح کردیا کہ نجات اُخروی اگر ہے تو وہ صرف اطاعت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم میں ہے اور اس سے انحراف کفر ہے۔ اور ایسے کافروں کو اللہ تعالیٰ پسند نہیں کرتا۔ اس آیت میں مخاطب کفار و مشرکین ہی نہیں بلکہ مسلمان بھی ہیں کیونکہ مسلمانوں میں بھی ایک فرقہ ایسا پیدا ہوچکا ہے جو صرف قرآن کو ہی ہدایت کے لیے کافی سمجھتا ہے قرآن پر عمل کرکے دکھانے کا جو طریقہ رسول اللہ نے اپنی اُمت کو دکھایا ہے یہ اسے نہیں مانتے اور دعویٰ کرتے ہیں کہ قرآن پر ہر دور کے تقاضوں کے مطابق عمل کیا جانا چاہیے اور کیا جا سکتا ہے یہ لوگ بھی آیت کی رو سے کافر ہیں اسی طرح جو لوگ رسول اللہ کی اطاعت کے ساتھ کسی نئے نبی کی اطاعت بھی ضروری سمجھتے ہیں جیسے مرزائی، قادیانی اور احمدی، لاہوری وغیرہ وہ بھی کافر ہیں کیونکہ آپ خاتم النبیّین ہیں۔