سورة الشعراء - آیت 189
فَكَذَّبُوهُ فَأَخَذَهُمْ عَذَابُ يَوْمِ الظُّلَّةِ ۚ إِنَّهُ كَانَ عَذَابَ يَوْمٍ عَظِيمٍ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
چنانچہ انھوں نے اسے جھٹلا دیا تو انھیں سائبان کے دن والے عذاب نے آپکڑا۔ یقیناً وہ بہت بڑے دن کا عذاب تھا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کابیان ہے کہ سخت گرج،کڑک اور گرمی شروع ہوئی جس سے سانس گھٹنے لگا اور بے چینی حد کو پہنچ گئی۔ جس سے گھبرا کر قومِ شعیب کے لوگ شہر چھوڑ کر ایک میدان میں جمع ہوگئے۔ یہاں ایک بادل آیا جس کے نیچے راحت اور ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے سب جمع ہوئے وہیں آگ برسی اور سب جل بھن گئے ۔ یہ تھاسائبان والے بڑے بھاری دن کاعذاب جس نے ان کا نام و نشان مٹادیا۔ (تفسیر طبری)