كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوطٍ الْمُرْسَلِينَ
لوط کی قوم نے رسولوں کو جھٹلایا۔
لوط علیہ السلام سیدناابراہیم کے بھیجتے تھے۔جب سیدناابراہیم علیہ السلام نے اپنے وطن کوخیرآبادکہاتواس وقت صرف یہی ایک فردآپ پرایمان لایا تھا اور انھوں نے آپ کے ہمراہ فلسطین کی طرف ہجرت کی تھی، یہیں آپ کونبوت عطا ہوئی۔ اورسیدناابراہیم علیہ السلام نے آپ کوشرق اردن کی طرف روانہ کر دیا ۔ آپ کی تبلیغ کامرکزسدوم اورعمورہ کی بستیاں تھیں۔آپ کی قوم شرک اوردوسری بداخلاقیوں کے علاوہ لواطت جیسی بدفعلی کی موجدتھی۔ان لوگوں نے بھی سیدنالوط علیہ السلام کی تکذیب کی۔آپ نے انہیں اپنی تابعداری کرنے کی ہدایت کی۔اپنارسول ہوکر آنا ان پر ظاہر کیا انہیں اللہ کے عذابوں سے ڈرایا، اللہ کی باتیں مان لینے کوفرمایا۔اوراعلان کر دیا کہ میں تم سے اس کے لیے کوئی مال معاوضہ نہیں چاہتا۔ میں تو صرف اللہ کے واسطے تمہاری خیرخواہی کررہا ہوں۔میراصلہ تورب العالمین کے پاس ہے۔