قُل لِّلَّذِينَ كَفَرُوا سَتُغْلَبُونَ وَتُحْشَرُونَ إِلَىٰ جَهَنَّمَ ۚ وَبِئْسَ الْمِهَادُ
ان لوگوں سے کہہ دے جنھوں نے کفر کیا کہ تم جلد ہی مغلوب کیے جاؤ گے اور جہنم کی طرف اکٹھے کیے جاؤ گے اور وہ برا ٹھکانا ہے۔
جب اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو جنگ بدر میں عظیم فتح عطا فرمائی تو اس سے متاثر ہوکر رئیس المنافقین نے اپنے ساتھیوں سمیت اسلام قبول کرلیا۔ تو رسول اللہ نے مدینہ کے درمیان بسنے والے یہود بنو قینقاع کو مخاطب کرکے فرمایا: ’’اے یہود! اسلام قبول کرلو ورنہ تمہارا بھی حشر وہی ہوگا جو مشرکین مکہ کا ہوا ہے‘‘ لیکن وہ بجائے نصیحت قبول کرنے کے شیخی میں آگئے اور کہنے لگے کہ مکہ کے کافر تو جاہل او ر فنون جنگ سے نا آشنا تھے ہم سے سابقہ پڑا تو سمجھ آجائے گی۔ جس پر یہ آیت نازل ہوئی اور یہ پیش گوئی جلد ہی پوری ہوگئی، چنانچہ بنو قینقاع اور بنو نضیر جلاوطن کیے گئے۔ بنو قریظہ قتل کیے گئے، پھر خیبر فتح ہوگیا اور تمام یہودیوں پر جزیہ عائد کردیا گیا۔