سورة الشعراء - آیت 50

قَالُوا لَا ضَيْرَ ۖ إِنَّا إِلَىٰ رَبِّنَا مُنقَلِبُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

انھوں نے کہا کوئی نقصان نہیں، بے شک ہم اپنے رب کی طرف پلٹنے والے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جرأت وہمت والے جادوگر: سبحان اللہ! کیسے ایمان والے لوگ تھے کہ مقابلے سے پہلے انعام واکرام حاصل کرنے کے لیے التجا کر رہے تھے۔ لیکن جب وہ صدق دل سے ایمان لے آئے اور حجاب کفر دل سے دور ہوگئے۔ تو سینہ ٹھونک کر مقابلے پر آگئے، وہ سب یک زبان ہو کر بولے کہ تم جتنا برا سلوک ہم سے کر سکتے ہو اس میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھو، زیادہ سے زیادہ تم ہمیں مار ہی سکتے ہو۔ مگر ہمیں جو دولت ایمان میسر آئی ہے وہ ان تکلیفوں کے مقابلہ میں ہزار درجہ بہتر ہے۔ اور ہم توقع رکھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہماری سابقہ زندگی کی خطاؤں اور لغزشوں کو معاف فرمائے اور جو مقابلہ تو نے ہم سے کروایا ہے اس کا وبال ہم پر سے ہٹ جائے، ہم سب پہلے ایمان لانے والے بن جائیں۔