سورة الشعراء - آیت 16
فَأْتِيَا فِرْعَوْنَ فَقُولَا إِنَّا رَسُولُ رَبِّ الْعَالَمِينَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
تو تم دونوں فرعون کے پاس جاؤ اور اس سے کہو کہ بلا شبہ ہم رب العالمین کا پیغام پہنچانے والے ہیں۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کا مطالبہ منظور کر لینے کے بعد اور فرعون کی دست درازیوں سے حفاظت کی یقین دہانی کے بعد ان کو حکم دیا کہ جائیں اور فرعون کو بتائیں کہ ہم رب العالمین کے رسول یا فرستادہ ہیں۔ اگر وہ جھٹلائیں تو پھر وہ معجزات نشانی کے طور پر اسے دکھائیں اور ساتھ ہی یہ مطالبہ کر دیں کہ ہماری قوم بنی اسرائیل کو اپنی غلامی سے آزاد کر کے ہمارے ہمراہ روانہ کر دے۔ چنانچہ ان دونوں پیغمبروں نے اللہ کے سامنے سر تسلیم خم کیا۔ فرعون کے دربار پہنچے اور اسے جوں کا توں اللہ کا پیغام پہنچا دیا۔