سورة الشعراء - آیت 6

فَقَدْ كَذَّبُوا فَسَيَأْتِيهِمْ أَنبَاءُ مَا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

پس بے شک وہ جھٹلا چکے، سو ان کے پاس جلد ہی اس چیز کی خبریں آجائیں گی جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی تکذیب کے نتیجے میں ہمارا عذاب عنقریب انھیں اپنی گرفت میں لے لے گا، جسے وہ ناممکن سمجھ کر اس کا استہزاء ومذاق کرتے ہیں، یہ عذاب دنیا میں بھی ممکن ہے جیسا کہ کئی قومیں تباہ ہوئیں، اور آخرت میں تو اس سے کسی صورت چھٹکارا نہیں ہوگا۔ مَا کَانُوْبِہٖ یَسْتَہْزِءُوْنَ یعنی مذاق اڑانا یہ اعراض کرنے سے زیادہ بڑا جرم ہے۔ (فتح القدیر)