سورة آل عمران - آیت 0

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اللہ کے نام سے جو بے حد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

سورۂ آل عمران کی فضیلت: سورۂ بقرہ اور آل عمران دو جگمگانے والی سورتیں ہیں۔ رسول اللہ نے اُمت کو ان کے پڑھتے رہنے کی ترغیب دیتے ہوئے فرمایا: ’’انھیں پڑھا کرو قیامت کے دن وہ اس حال میں آئیں گی جیسے دو بادل، یا دو سائبان، یا پرندوں کے دو جھنڈ ہیں اور وہ اپنے پڑھنے والوں کی طرف سے (اللہ تعالیٰ سے )اس کی مغفرت کے لیے جھگڑا کریں گی۔(مسلم: ۸۰۴) علم مخاصمہ: یعنی وہ علم جس کے ذریعے باطل فرقوں کے عقائد و نظریات کی تردید کی گئی ہے۔ نزول قرآن کے وقت اکثر تین فرقے قرآن پاک کے مخاطب رہے جو مسلمانوں کے حریف تھے۔ (۱)مشرکین۔ (۲)یہود اور ۔ (۳)نصاریٰ۔ سورۂ بقرہ میں یہودیوں، مشرکین کے عقائد باطلہ کا تفصیل سے ذکر کیا گیا ہے۔ سورۂ آل عمران میں مشرکوں کے علاوہ نصاریٰ کے عقائد باطلہ کا تفصیلی طور پر جائزہ پیش کیا گیا ہے۔