سورة الفرقان - آیت 62
وَهُوَ الَّذِي جَعَلَ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ خِلْفَةً لِّمَنْ أَرَادَ أَن يَذَّكَّرَ أَوْ أَرَادَ شُكُورًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور وہی ہے جس نے رات اور دن کو ایک دوسرے کے پیچھے آنے والا بنایا، اس کے لیے جو چاہے کہ نصیحت حاصل کرے، یا کچھ شکر کرنا چاہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
دن رات کے ایک دوسرے کے پیچھے آنے جانے میں بھی اس کی قدرت کا نظام ہے۔ یعنی رات جاتی ہے تو دن آجاتا ہے اور دن آتا ہے تورات چلی جاتی ہے۔ نہ سورج چاند سے آگے بڑھ سکتا ہے نہ رات دن سے سبقت لے سکے۔ اسی سے اس کے بندوں کو عبادتوں کے وقت معلوم ہوتے ہیں۔ اور تاکہ رات کا فوت شدہ عمل دن کو پورا کر لیں دن کا رہ گیا ہوا عمل رات کو پورا کر لیں۔ ایک حدیث میں وارد ہے کہ اللہ تعالیٰ رات کو اپنے ہاتھ پھیلاتا ہے تاکہ دن کا گناہ گار توبہ کر لے اور دن کو ہاتھ پھیلاتا ہے کہ رات کا گناہ گار توبہ کر لے۔ (مسلم: ۲۷۵۹)