سورة المؤمنون - آیت 104
تَلْفَحُ وُجُوهَهُمُ النَّارُ وَهُمْ فِيهَا كَالِحُونَ
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
ان کے چہروں کو آگ جھلسائے گی اور وہ اس میں تیوری چڑھانے والے ہوں گے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
چہرے کا ذکر اس لیے کیا ہے کہ یہ انسانی وجود کا سب سے اہم اور اشرف حصہ ہے۔ ورنہ دوزخ کی آگ تو پورے جسم کو ہی محیط ہو گی۔ چہروں کو جلا دے گی کمر کو سلگا دے گی یہ بے بس ہوں گے۔ آگ کو ہٹا نہ سکیں گے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ پہلے ہی شعلے کی لپٹ ان کا سارا گوشت پوست ہڈیوں سے الگ کر کے ان کے قدموں میں ڈال دے گی وہ وہاں بدشکل ہوں گے، دانت نکلے ہوئے ہوں گے ہونٹ اوپر چڑھا ہوا اور نیچے گرا ہوا ہو گا، اوپر کا ہونٹ تو تالو تک پہنچا ہوا ہو گا اور نیچے کا ہونٹ ناف تک آ جائے گا۔ (ترمذی: ۳۱۷۶)