أَمْ لَمْ يَعْرِفُوا رَسُولَهُمْ فَهُمْ لَهُ مُنكِرُونَ
یا انھوں نے اپنے رسول کو نہیں پہچانا تو وہ اس کا انکار کرنے والے ہیں۔
کیا یہ لوگ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو جانتے نہیں: کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت، امانت، دیانت انھیں معلوم نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو انہی میں پیدا ہوئے، انہی میں پلے بڑھے، پھر کیا وجہ ہے کہ آج اسے جھوٹا کہنے لگے جسے اس سے پہلے سچا کہتے تھے۔ حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے شاہ حبش نجاشی رضی اللہ عنہ سے سر دربار یہی فرمایا تھا کہ اللہ رب العالمین نے ہم میں ایک رسول بھیجا ہے۔ جس کا نسب، جس کی صداقت، اور جس کی امانت ہمیں خوب معلوم تھی۔ (احمد: ۱/ ۳۰۱) جب یہ باتیں وہ اچھی طرح جانتے تھے کہ اس پیغمبر کی زندگی ابتدا ہی سے بے داغ رہی ہے تو کیا وہ شخص جو کسی انسان سے کبھی جھوٹ نہیں بولتا وہ اللہ پر جھوٹ بول سکتا ہے کہ اس نے مجھے رسول بنایا۔ کیا اللہ کے نام پر وہ تمہیں فریب دے سکتا ہے؟