سورة المؤمنون - آیت 43

مَا تَسْبِقُ مِنْ أُمَّةٍ أَجَلَهَا وَمَا يَسْتَأْخِرُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کوئی امت اپنے وقت سے نہ آگے بڑھتی ہے اور نہ وہ پیچھے رہتے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی یہ سب امتیں بھی قوم نوح اور قوم عاد علیہما السلام کی طرح، جب ان کی ہلاکت کا مقررہ وقت آ گیا تو تباہ ہو گئیں۔ ایک لمحہ آگے پیچھے نہ ہوئیں۔ چنانچہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿لِكُلِّ اُمَّةٍ اَجَلٌ اِذَا جَآءَ اَجَلُهُمْ فَلَا يَسْتَاْخِرُوْنَ سَاعَةً وَّ لَا يَسْتَقْدِمُوْنَ﴾ (یونس: ۴۹) ’’ہر امت کے لیے ایک وقت معین ہے۔ جب ان کا وہ معین وقت آ پہنچتا ہے تو ایک گھڑی نہ پیچھے ہٹ سکتے ہیں اور نہ آگے سرک سکتے ہیں۔‘‘