سورة الحج - آیت 63

أَلَمْ تَرَ أَنَّ اللَّهَ أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً فَتُصْبِحُ الْأَرْضُ مُخْضَرَّةً ۗ إِنَّ اللَّهَ لَطِيفٌ خَبِيرٌ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

کیا تو نے نہیں دیکھا کہ بے شک اللہ نے آسمان سے کچھ پانی اتارا تو زمین سر سبز ہوجاتی ہے۔ بے شک اللہ نہایت باریک بین، ہر چیز سے باخبر ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

لطیف: (باریک بین) ہے، اس کا علم ہر چھوٹی بڑی چیز پر محیط ہے، یا لطف کرنے والا ہے، اس آیت میں اللہ تعالیٰ کی قدرت و تصرف کی ایک اور دلیل پیش کی گئی ہے، وہ یہ کہ جب پانی اور مٹی کے اجزا باہم ملتے ہیں تو زمین کے اجزا پھول جاتے ہیں اور ان میں روئیدگی کی قوت پیدا ہو جاتی ہے اب جتنے بیج اس خشک زمین میں دبے پڑے تھے یا گھاس میں پھونس کی جڑیں خشک ہو کر زمین میں مل گئی تھیں ان میں جان پڑ جاتی ہے اور اس خشک اور مردہ بیج میں اتنی قوت پیدا ہو جاتی ہے کہ اس کی نرم ونازک کونپلیں زمین کی سخت سطح کو پھاڑ کر زمین سے باہر نکل آتی ہیں، پھر ایک وقت ایسا آتا ہے کہ وہ سرسبز بن کر لہلہانے لگتی ہیں۔ اللہ اپنے بندوں کو روزی پہنچانے میں لطف و کرم سے کام لیتا ہے۔ وہ ان باتوں سے باخبر ہے جن میں اس کے بندوں کے معاملات کی تدبیر واصلاح ہے۔ وہ ان کی ضروریات وحاجات سے آگاہ ہے۔