لَوْ كَانَ هَٰؤُلَاءِ آلِهَةً مَّا وَرَدُوهَا ۖ وَكُلٌّ فِيهَا خَالِدُونَ
اگر یہ معبود ہوتے تو اس میں داخل نہ ہوتے اور یہ سب اسی میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔
یعنی اگر یہ واقعی معبود ہوتے تو بااختیار ہوتے اور تمھیں جہنم میں جانے سے روک لیتے۔ لیکن وہ تو خود بھی جہنم میں بطور عبرت کے جا رہے ہیں تمھیں جانے سے کس طرح روک سکتے ہیں نتیجتاً عابد اور معبود دونوں ہمیشہ جہنم میں رہیں گے۔یعنی سارے کے سارے اس طرح شدت غم سے چیخ اور چلا رہے ہوں گے کہ وہ ایک دوسرے کی آواز بھی نہیں سن سکیں گے۔ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب صرف مشرک جہنم میں رہ جائیں گے تو انھیں آگ کے صندوقوں میں قید کر دیا جائے گا جن میں آگ کے سریے ہوں گے ان میں سے ہر ایک کو یہی گمان ہوگا کہ جہنم میں اس کے سوا کوئی اور نہیں پھر آپ نے یہی آیت تلاوت فرمائی۔ (تفسیر طبری: ۱۸/ ۵۴۱)