قَالَ اهْبِطَا مِنْهَا جَمِيعًا ۖ بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ ۖ فَإِمَّا يَأْتِيَنَّكُم مِّنِّي هُدًى فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَايَ فَلَا يَضِلُّ وَلَا يَشْقَىٰ
فرمایا تم دونوں اکٹھے اس سے اتر جاؤ، تم میں سے بعض بعض کا دشمن ہے، پھر اگر کبھی واقعی تمھارے پاس میری طرف سے کوئی ہدایت آئے تو جو میری ہدایت کے پیچھے چلا تو نہ وہ گمراہ ہوگا اور نہ مصیبت میں پڑے گا۔
انسان اور شیطان ایک دوسرے کے دشمن؟ حضرت آدم علیہ السلام اور حوا علیہ السلام اور ابلیس لعین سے اسی وقت کہہ دیا گیا کہ تم سب جنت سے نکل جاؤ۔ تم آپس میں ایک دوسرے کے دشمن ہو۔ یعنی اولادِ آدم اور اولاد ابلیس تفسیر طبری میں ہے ’’تمھارے پاس میرے رسول اور میری کتابیں آئیں گی۔ میری بتائی ہوئی راہ کی پیروی کرنے والے نہ تو دنیا میں رسوا ہوں گے نہ آخرت میں رسوا ہوں گے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بہترین دن جس میں سورج طلوع ہوتا ہے، وہ جمعہ کا دن ہے۔ آدم علیہ السلام کو جمعہ کے دن ہی پیدا کیا گیا اور اسی دن انھیں جنت میں داخل کیا گیا اور اسی دن انھیں جنت سے نکالا گیا۔ (مسلم: ۲۵۴)