سورة طه - آیت 102
يَوْمَ يُنفَخُ فِي الصُّورِ ۚ وَنَحْشُرُ الْمُجْرِمِينَ يَوْمَئِذٍ زُرْقًا
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
جس دن صور میں پھونکا جائے گا اور ہم مجرموں کو اس دن اس حال میں اکٹھا کریں گے کہ نیلی آنکھوں والے ہوں گے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
صور کیا ہے۔ صور سے مراد قرن (نرسنگھا) ہے مسند احمد میں روایت ہے کہ قرن میں اسرافیل علیہ السلام اللہ کے حکم سے پھونک ماریں گے تو قیامت برپا ہو جائے گی۔ ایک اور حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اسرافیل علیہ السلام نے قرن کا لقمہ بنایا ہوا ہے۔ (یعنی منہ میں لگائے کھڑا ہے) پیشانی جھکائی یا موڑی ہوئی ہے۔ رب کے حکم کے انتظار میں ہے کہ کب اسرافیل علیہ السلام کے پہلے نفخے سے سب پرموت طاری ہو جائے گی اور دوسرے نفخے سے بحکم الٰہی سب زندہ اور میدان محشر میں جمع ہو جائیں گے۔ (مسند احمد: ۳/ ۷، ترمذی: ۳۲۴۳)