وَاضْمُمْ يَدَكَ إِلَىٰ جَنَاحِكَ تَخْرُجْ بَيْضَاءَ مِنْ غَيْرِ سُوءٍ آيَةً أُخْرَىٰ
اور اپنا ہاتھ اپنے پہلو کی طرف ملا، وہ کسی عیب کے بغیر سفید (چمکتا ہوا) نکلے گا، اس حال میں کہ ایک اور نشانی ہے۔
موسیٰ علیہ السلام کو معجزات ملے: دوسرا معجزہ یہ دیا گیا کہ آپ اپنی بغل میں اپنا دایاں ہاتھ رکھتے۔ پھر نکالتے تو وہ اس قدر چمکتا ہوا نکلتا تھا کہ اس سے نگاہیں خیرہ ہو جاتی تھیں۔ اس سے نہ تو سیدنا موسیٰ علیہ السلام کو کچھ تکلیف ہوتی تھی اور نہ یہ کسی بیماری کی ہی علامت تھی اور یہ اس وقت تک چمکتا رہتا تھا جب تک آپ دوبارہ اسے بغل میں نہ لے جاتے تھے۔ یہ دو معجزات تو نبوت کے ساتھ ہی موسیٰ علیہ السلام کو دے دیے گئے اور ساتھ ہی وعدہ بھی کیا گیا کہ آیندہ بھی عندالضرورت ہم آپ کو اپنے معجزات دکھاتے رہیں گے، اور یہ دونوں معجزے آپ کو نبوت کی صداقت کے طور پر دیے گئے تھے پہلے معجزے میں جبروت الٰہی کا اظہار مقصود تھا۔ جو فرعون جیسے سرکش بادشاہ کے لیے ضروری بات تھی اور دوسرے معجزے میں ہدایت کے روشن راستے کی طرف اشارہ تھا، جو مقصود انبیاء علیہم السلام ہے۔