سورة الكهف - آیت 51

مَّا أَشْهَدتُّهُمْ خَلْقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلَا خَلْقَ أَنفُسِهِمْ وَمَا كُنتُ مُتَّخِذَ الْمُضِلِّينَ عَضُدًا

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

میں نے انھیں نہ آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے میں حاضر کیا اور نہ خود ان کے پیدا کرنے میں اور نہ ہی میں گمراہ کرنے والوں کو بازو بنانے والا تھا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی آسمان و زمین کی پیدائش اور اس کی تدبیر میں، بلکہ خود ان شیاطین کی پیدائش میں ہم نے ان سے یا ان میں سے کسی ایک سے کوئی مدد حاصل نہیں کی، یہ تو اس وقت موجود بھی نہ تھے۔ پھر تم اس شیطان اور اس کی ذریت کی پوجا اور ان کی اطاعت کرتے ہو اور میری عبادت اور اطاعت سے تمھیں گریز کیوں ہے؟ جبکہ یہ مخلوق ہیں اور میں ان سب کا خالق ہوں۔ اور اگر بالفرض محال میں نے ان میں سے کسی کو اپنا مددگار بنانا بھی ہوتا تو کیا ان بدبختوں کو بناتا جو میرے بندوں کو گمراہ کرکے میری جنت اور میری رضا سے روکتے ہیں؟