وَلَبِثُوا فِي كَهْفِهِمْ ثَلَاثَ مِائَةٍ سِنِينَ وَازْدَادُوا تِسْعًا
اور وہ اپنے غار میں تین سو سال رہے اور نو (سال) زیادہ رہے۔
اصحاب کہف غار میں کتنا سوئے: اللہ تعالیٰ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بتا رہے ہیں کہ اصحاب کہف نے کتنی مدت اپنے سونے کے زمانے میں گزاری۔ وہ مدت سورج کے حساب سے تین سو سال کی تھی اور چاند کے حساب سے تین سو نو سال تھی۔ شمسی اور قمری سال میں سوسال پر نو تین سال کا فرق پڑتا ہے۔ اسی لیے تین سو الگ بیان کیے اور پھر نو الگ بیان کیے پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کے سونے کی مدت دریافت کی جائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس کا کچھ علم نہ ہو او رنہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بتایا ہو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے نہ بڑھو اور ایسے امور میں یہ جواب دیا کرو کہ ’’اللہ ہی کو صحیح علم ہے۔‘‘ آسمان و زمین کا غیب وہی جانتا ہے۔ ہاں جسے وہ جو بات بتا دے وہ اتنا ہی جان لیتا ہے۔