سورة الإسراء - آیت 109
وَيَخِرُّونَ لِلْأَذْقَانِ يَبْكُونَ وَيَزِيدُهُمْ خُشُوعًا ۩
ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد
اور وہ ٹھوڑیوں کے بل گر جاتے ہیں، روتے ہیں اور وہ (قرآن) انھیں عاجزی میں زیادہ کردیتا ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ٹھوڑیوں کے بل سجدہ میں گرنے کا دوبار ذکر کیا، کیونکہ پہلا سجدہ تعظیم الٰہی کے لیے بطور شکریہ کے تھا۔ اور جب ان کے سامنے قرآن کی آیات پڑھی جاتیں تو وہ اس کی اثر انگیزی کی وجہ سے روتے روتے سجدہ میں گر پڑتے۔ قرآن کی ایک ایک آیت ان کے ایمان میں اضافہ، پختگی اور اللہ کے حضور خشوع کا سبب بن جاتی ہے۔ ایسے ہی لوگوں کی مطابقت میں علماء نے اس آیت پر سجدہ واجب قرار دیا ہے۔