وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَّعْدُودَاتٍ ۚ فَمَن تَعَجَّلَ فِي يَوْمَيْنِ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ وَمَن تَأَخَّرَ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ ۚ لِمَنِ اتَّقَىٰ ۗ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاعْلَمُوا أَنَّكُمْ إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ
اور اللہ کو چند گنے ہوئے دنوں میں یاد کرو، پھر جو دو دنوں میں جلد چلا جائے تو اس پر کوئی گناہ نہیں اور جو تاخیر کرے تو اس پر بھی کوئی گناہ نہیں، اس شخص کے لیے جو ڈرے اور اللہ سے ڈرو اور جان لو کہ بے شک تم اسی کی طرف اکٹھے کیے جاؤ گے۔
اَيَّامٍ مَّعْدُوْدٰتٍ سے مراد ذی الحجہ کی گیارہ، بارہ او رتیرہ تاریخ ہے۔ ان دنوں میں کثرت سے اللہ کو یاد کرتے رہنا چاہیے۔ رمی جمار کے وقت بھی با آواز بلند تکبیر کہی جائے تمام حالات میں بازاروں میں چلتے پھرتے وقت بھی اور ہر نماز کے بعد بھی تکبیر پڑھی جائے: اللّٰہ اکبر، اللّٰہ اکبر، لا الہ اللّٰہ واللّٰہ اکبر، اللّٰہ اکبر وللّٰہ الحمد۔ رمی جمار جمرات یعنی (شیطان کو) کنکریاں مارنا تین دن افضل ہیں لیکن اگر کوئی دو دن یعنی گیارہ اور بارہ تاریخ کو کنکریاں مار کر منیٰ سے واپس آجائے تو اس کی بھی اجازت ہے۔