وَإِن مِّن قَرْيَةٍ إِلَّا نَحْنُ مُهْلِكُوهَا قَبْلَ يَوْمِ الْقِيَامَةِ أَوْ مُعَذِّبُوهَا عَذَابًا شَدِيدًا ۚ كَانَ ذَٰلِكَ فِي الْكِتَابِ مَسْطُورًا
اور کوئی بھی بستی نہیں مگر ہم قیامت کے دن سے پہلے اسے ہلاک کرنے والے ہیں، یا اسے عذاب دینے والے ہیں، بہت سخت عذاب۔ یہ (بات) ہمیشہ سے کتاب میں لکھی ہوئی ہے۔
کتاب سے مراد لوح محفوظ ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ بات طے شدہ ہے اور لوح محفوظ میں لکھی ہوئی ہے کہ ہم کافروں کی ہر بستی کو یاتو موت کے ذریعے سے ہلاک کر دیں گے یعنی ان کے باشندگان کی ہلاکت کی وجہ ان کا کفر و شرک اور ظلم و سرکشی ہو گی اور چونکہ قیامت آنے سے پہلے نیک لوگوں کو اُٹھا لیا جائے گااور قیامت شرار الناس پر قائم ہو گی، لہٰذا قیامت کو یہ نظام کائنات درہم برہم کرنے سے پیشتر ایسی شریر بستیوں کو پہلے عذاب سے ہلاک کیا جائے گا پھر قیامت قائم ہو گی۔