سورة النحل - آیت 127

وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُكَ إِلَّا بِاللَّهِ ۚ وَلَا تَحْزَنْ عَلَيْهِمْ وَلَا تَكُ فِي ضَيْقٍ مِّمَّا يَمْكُرُونَ

ترجمہ عبدالسلام بھٹوی - عبدالسلام بن محمد

اور صبر کر اور نہیں تیرا صبر مگر اللہ کے ساتھ اور ان پر غم نہ کر اور نہ کسی تنگی میں مبتلا ہو، اس سے جو وہ تدبیریں کرتے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی مخالفین حق کے مظالم و شدائد کو ٹھنڈے دل سے برداشت کیے جانا کوئی آسان کام نہیں۔ اللہ ہی توفیق عطا فرمائے تو ہو سکتا ہے تاہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مخالفین کا غم نہ کھائیں۔ اللہ تجھے کافی ہے، وہی تیرا مدد گار ہے وہی تجھے ان سب پر غالب کرنے والا ہے۔ یقینا اللہ آپ کو صبر کی توفیق دے گا اور جو بھی نیکی کے کام کرتے ہیں یعنی خدا سے ڈر کر ہر قسم کے بُرے طریقوں سے پرہیز کرتے ہیں اور ہمیشہ نیک رویے پر قائم رہتے ہیں۔ دوسرے ان کے ساتھ کوئی کتنی ہی برائی کرے وہ ان کا جواب برائی سے نہیں بلکہ بھلائی سے دیتے ہیں تو بلاشبہ اللہ ان کے ساتھ ہے۔ الحمدللہ!