وَلَا تَتَّخِذُوا أَيْمَانَكُمْ دَخَلًا بَيْنَكُمْ فَتَزِلَّ قَدَمٌ بَعْدَ ثُبُوتِهَا وَتَذُوقُوا السُّوءَ بِمَا صَدَدتُّمْ عَن سَبِيلِ اللَّهِ ۖ وَلَكُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ
اور اپنی قسموں کو اپنے درمیان فریب کا ذریعہ نہ بناؤ، (ایسا نہ ہو) کہ کوئی قدم اپنے جمنے کے بعد پھسل جائے اور تم برائی کا مزہ چکھو، اس کے بدلے جو تم نے اللہ کی راہ سے روکا اور تمھارے لیے بہت بڑا عذاب ہو۔
مسلمانوں کو دوبارہ مذکورہ عہدشکنی سے روکا جا رہا ہے کہ کہیں ایسانہ ہوکہ تمہاری اس اخلاقی پستی سے کسی قوم کے قدم ڈگمگا جائیں اور کافر تمہارا یہ رویہ دیکھ کر قبول اسلام سے رُک جائیں اوریوں تم اللہ کی راہ سے روکنے کے مجرم اورسزاکے مستحق بن جاؤ۔اللہ کو بیچ میں رکھ کرجووعدے کرو، اس کی قسمیں کھاکرجوعہدوپیمان ہوں انہیں دنیوی لالچ سے توڑدینایابدل دیناتم پرحرام ہے۔توساری دنیاحاصل ہوجائے تاہم اس حرمت کے مرتکب نہ بنو۔کیونکہ دنیا ہیچ ہے۔ اللہ کے پاس جوہے وہی بہترہے۔